وفاق المدارس اسلامیہ کا انتخابی اجلاس اختتام پذیر
( باتفاق رائےامیر شریعت صدر ،نائب امیر شریعت خازن اور مفتی محمد ثناء الہدی قاسمی ناظم اعلی منتخب)
بیگوسرائے 21 مئی (پریس ریلیز)
حضرت امیر شریعت ثامن مولانا احمد ولی فیصل رحمانی مدظلہ کی صدارت میں دارالعلوم سجاد نگر لڑوارہ بیگ سرائے کے اندر آئندہ میقات کے لئے وفاق المدارس اسلامیہ امارت شرعیہ پٹنہ کا انتخابی اجلاس بخیر وخوبی اپنے اختتام کو پہنچا۔ آج یہاں باتفاق رائے حضرت امیر شریعت کو صدر نائب امیر شریعت کو خازن جب کہ مفتی محمد ثناء الہدی قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ کو وفاق کا ناظم اعلی منتخب کیا گیا ہے۔
اس موقع پر اپنے صدارتی خطاب میں حضرت امیر شریعت مدظلہ العالی نے فرمایا کہ ہمارے مدارس اسلامیہ میں اساتذہ ٹرینگ کا نظام نہیں ہے ،اس کی وجہ سے اساتذہ خاطر خواہ تعلیم دینے میں ناکام ہیں- حروف تہجی بچوں کو پڑھانا ہے، مگر ٹرینگ کے بغیر یہ کام ناممکن ہے، اساتذہ تربیت کے بغیر انہیں حروف تہجی کامیابی کے ساتھ نہیں پڑھا سکتے۔
انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ مدارس کو درجہ بندی کرنا بھی ضروری ہے تاکہ پرائمری، میڈل اور ہائی سیکنڈری ایجوکیشن سسٹم میں پختگی پیدا ہوسکے۔ مدارس کی درجہ بندی کے لئے ضروری ہے کہ مدارس کی کار کردگی کے پیش نظر ان کے لئے کٹیگریز کا تعین کیا جائے۔
امیر شریعت نے یہ بھی فرمایا کہ مدارس میں اول نمبر پر عربی کی تعلیم کو رکھا جائے، اس کے بغیر قرآن و حدیث کو پوری طرح نہیں سمجھا جا سکتا اور دوسرے تیسرے نمبر پر دیگر عصری مضامین کو رکھا جائے تاکہ مضبوط سسٹم کے ساتھ مدارس اسلامیہ میں تعلیمی نظام کو بہتر بنایا جا سکے۔
وہیں نائب امیر شریعت بہار اڑیسہ جھارکھنڈ حضرت مولانا شمشاد رحمانی نے کہا کہ علاقائی سطح پر مدارس کے اندرونی نظام کو بہتر بنایا جائے- کھان-پان، رہائش اور عمارت کی صاف صفائی و دیگر سہولیات بچوں کو مہیا کرائی جائیں تاکہ مقامی بچوں کو باہر جانے سے روکنے میں مدد مل سکے- انہوں نے کہا کہ مدرسوں میں اساتذہ کی تنخواہوں پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ اساتذہ محنت سے تعلیم و تربیت کی خدمات انجام دے سکیں ۔
مفتی محمد خالد نیموی قاسمی نے اپنے بیان میں کہا کہ توکل علی اللہ اور رجوع الی اللہ کی صفات سے متصف ہوکر مدارس کے اندرونی نظام کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ مفتی اختر اما عادل قاسمی نے کہا کہ علم کی راہ مشکلات سے بھری ہوئی ہے- طلبہ کے لئے صبر اور انتظامیہ کی اطاعت ضروری ہے۔ قائم مقام ناظم مولانا شبلی القاسمی نے کہا کہ مدارس میں بچے ہم کیوں دیں، اس کی وجوہات، نصاب و نظام تعلیم و تربیت جیسے عناصر پر ہمیں غور کرنا ہوگا۔
مفتی سہراب ندوی نائب ناظم امارت شرعیہ پٹنہ نے کہا مدارس کے اندرونی نظام کو پرکشش بنانے کے لئے کمزوریوں کو دور کرنا ضروری ہے۔ قاضی انظار عالم قاسمی نے کہا کہ مالی چندہ کے علاؤہ ہمیں بچے بھی چندہ کرنا چاہئے، تبھی بچوں کے باہر جانے کا سلسلہ رک سکتا ہے۔ قاضی عبد العظیم حیدری نے کہا کہ انتظامیہ کا قصور زیادہ ہے- مفتی عین الحق امینی قاسمی نے اپنے مختصر خیالات کے اظہار کے دوران کہا کہ مدارس کو کٹیگریز میں لانے کی ضرورت ہے اس کے بغیر بہتر تعلیم پر قابو پانا مشکل ہے۔
پہلی نشست کا آغاز مفتی نفیس احمد قاسمی اور قاری محمد اقبال کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا- نعت نبی قاری محمد عارف نے پیش کی- مشاہد کے طور پر قائم مقام ناظم امارت شرعیہ مولانا شبلی القاسمی موجود رہے- کلیدی خطاب و نظامت مفتی محمد ثناء الہدی قاسمی ناظم اعلی وفاق المدارس اسلامیہ کی رہی۔
آج کے اس انتخابی اجلاس میں جن عہد ہ داران کا انتخاب عمل میں آیا- وہ اس طرح ہیں:- صدر حضرت امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی۔ خزانچی نائب امیر شریعت مولانا شمشاد رحمانی، نائبین صدر، قاری شبیر احمد، مفتی اختر امام عادل قاسمی، ،مفتی محمد خالد نیموی قاسمی، مولانا شبلی القاسمی، قائم مقام ناظم امارت شرعیہ۔ناظم اعلی وفاق، مفتی محمد ثناء الہدی قاسمی ،نائب ناظم امارت شرعیہ، نائب ناظم, مفتی وصی احمد قاسمی، مفتی عین الحق امینی قاسمی، مولانا اقبال مغربی بنگال، مفتی سعید الرحمان قاسمی، قاضی انور حسین۔ معاون ناظم، حضرت صدر محترم کے مشورے سے طئے کئے جائیں گے۔
اسی طرح عاملہ کے نئے ممبران میں قاضی شریعت قاضی انظار عالم قاسمی اور مفتی سہراب عالم ندوی نائب ناظم امارت شرعیہ منتخب ہوئے ہیں۔ اس موقع پر مدارس اسلامیہ کی اہمیت و افادیت، مسائل و حل کے موضوع پر باضابطہ تجاویز بھی پاس ہوئیں سامعین کے درمیان پڑھ کر سنایا گیا، جس کی بعد میں اشاعت کی جائے گی ۔
اخیر میں پروگرام کے داعی و دارالعلوم سجاد نگر لڑوارہ کے ناظم اعلی مولانا قاضی ارشد قاسمی صاحب نے اپنے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور ضیافت کا بھر پور انتظام کیا۔
پروگرام کو کامیاب بنانے والوں میں مولانا اشرف قاسمی، نائب ناظم دارالعلوم سجاد نگر لڑوارہ، انتظامیہ کمیٹی و اساتذہ دارالعلوم، مولانا مظہر قاسمی، ایڈووکیٹ وصی الحق رحمان، مولانا افتخار وصی قاسمی، مولانا فیروز عالم صدر مدرس قمر صالح، مولانا ظفر صالح وغیرہ کے اسماء قابل ذکر ہیں ۔
جاری