Ramzan ramdan ki Azmat aur fazeelat | ماہ رمضان کی عظمت اور فضیلت اردو میڈیم
مبارک اے مسلمانو ماہ رمضان کا جلوہ
شمشیر عالم مظاہری دربھنگوی
امام جامع مسجد شاہ میاں روہوا ویشالی بہار
آقائے دو جہاں کا فرمان ہے اے لوگو تمہارے پاس ماہ رمضان آ پہنچا- لوگو برکتی مہینہ آ گیا- لوگو رب کی رحمت نے تمہیں ڈھانک لیا- دیکھو خدا کی رحمتیں اتر رہی ہیں- گناہ بخشے جا رہے ہیں- دعائیں قبول ہو رہی ہیں- لوگو تمہارا اس ماہ میں ایک دوسرے سے عبادتوں اور نیکیوں میں بڑھ جانے کی کوشش کرنا- خدا دیکھ رہا ہے بلکہ اس کا فخر وہ اپنے فرشتوں میں کر رہا ہے بس تم بھی خدا کو اپنا جوش و خروش دکھاؤ- حقیقی بد نصیب وہ ہے جو اس ماہ مبارک میں بھی خدا کی رحمت سے محروم رہ جائے (طبرانی)
رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں کہ اسلام نام ہے پانچ چیزوں کا جو شخص ان میں سے کسی ایک کو بھی چھوڑ دے وہ پانچوں کا چھوڑنے والا ہے اور اس کا اسلام اللہ کے نزدیک مقبول نہیں (1) خدائے تعالی کے ایک ہونے اور محمد ﷺ کے سچے رسول ہونے کی گواہی دینا (2) پانچوں وقت کی نماز پڑھنا (3) رمضان کے روزے رکھنا (4) اگر مال ہو تو زکوۃ دینا (5) اگر مال ہو تو حج کرنا
آپ فرماتے ہیں رمضان کا روزہ بلا عذر شرعی چھوڑنے والا کافر اور قابل گردن زدنی ہے، جو شخص اس ماہ کا ایک روزہ بھی بلا اجازت شرع ترک کرے اگر ساری عمر روزے رکھے پھر بھی اس گناہ کی تلافی نہ ہوگی- جو شخص اس مبارک مہینے میں بھی خدا کو راضی نہ کرے- وہ بڑا ہی بد نصیب ہے جو شخص وقت سے پہلے جان بوجھ کر روزہ کھول دے اس کو جہنم میں معلق لٹکا دیا جائے گا اور بار بار اس کی باچھیں چیری جائیں گی جن سے خون بہتا رہے گا اور کتے کی طرح چیخے گا ۔
رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں کہ قرآن کریم اس مہینہ میں نازل ہوا- اس ماہ مبارک میں سرکش شیاطین قید کر لیۓ جاتے ہیں- رمضان کی اول رات ہی سے تمام آسمانوں کے دروازے کھل جاتے ہیں اور وہ آخر رمضان تک بند نہیں ہوتے- اس مہینے میں مومن کی روزی میں برکت دی جاتی ہے- اس مہینے کے اول دس دن رحمت کے اور درمیانی دس دن مغفرت کے اور تیسرے دس دن جہنم سے آزادی حاصل کرنے کے ہیں- اس مہینے میں جنت اور رحمت کے دروازے کھل جاتے ہیں اور آخر تک ایک بھی بند نہیں ہوتا اور جہنم کے دروازے بند ہو جاتے ہیں اور ان میں سے ایک بھی نہیں کھلتا-
اس مہینے میں اللہ تعالی کی طرف سے برکتیں اور رحمتیں نازل ہوتی ہیں- گناہوں کی معافی اور دعاؤں کی قبولیت کا مہینہ ہے- رمضان المبارک کے لئے جنت سال بھر سنواری جاتی ہے اور رمضان کی اول رات ایک لطیف ہوا عرش سے چلتی ہے جو جنتی درختوں کے پتوں وغیرہ کو لگتی ہوئی گزر جاتی ہے، جن سے ایک نہایت سریلی آواز پیدا ہوتی ہے- اس وقت حوریں ندا کرتی ہیں کہ کوئی ہے جو اللہ تعالی سے ہماری خواہشتگاری کرے-
رمضان کی ہر رات ایک پکارنے والا پکارتا ہے کہ کوئی سائل ہے جس کو خدا دے- کوئی تائب ہے جس کی توبہ قبول کرے- کوئی استغفار کرنے والا ہے جس کے گناہوں سے درگزر فرمائے کوئی ہے جو ایسے خدا کو قرض دے جو نہ مفلس ہے نہ کم دینے والا ہے بلکہ پورا دینے والا اور ظلم نہ کرنے والا ہے اے بھلائی کرنے والو آگے بڑھو اور اے برائی کرنے والو پیچھے ہٹو اور رک جاؤ رمضان کی اول رات اللہ تعالی اپنے مسلمان بندوں کی طرف نظر رحمت سے دیکھتا ہے اور پھر انہیں عذابوں سے نجات دیتا ہے- یہ مہینہ غمخواری اور صبر کرنے کا ہے اور صبر کا ثواب جنت ہے- مسلمانوں کے لئے اس سے بہتر اور منافقوں کے لئے اس سے برا کوئی مہینہ نہیں ہے- اللہ تعالی اس مہینے میں دس لاکھ مسلمانوں کو جہنم سے آزاد کر دیتا ہے جو جہنم کے لائق ہوتے ہیں اور آخری رات پورے مہینے کی گنتی کے برابر اگر مسلمان رمضان کی بزرگیاں بخوبی معلوم کرلیں تو سارا سال رمضان ہونے کی تمنا کریں۔
رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں رمضان المبارک کے روزے خلوص اور پابندی شرع کے ساتھ رکھنے والے کے تمام اگلے گناہ اللہ تعالی معاف فرما دیتا ہے- روزہ دار کے منہ کی بو اللہ تعالی کو مشک و عنبر سے زیادہ پسند ہے- دن بھر فرشتے اس کے لئے استغفار کرتے ہیں اور اس کے لیے جنت کی نعمتیں بڑھتی رہتی ہیں- روزہ دار کو اللہ تعالی باب الریان سے جنت میں داخل کرے گا اور اس کو ان گنت نعمتیں عطا فرمائے گا اور اس سے خوش ہو کر ملے گا-
روزہ جہنم کے عذابوں کی ڈھال ہے- روزہ دار کو ایک خوشی افطار کے وقت ہوتی ہے اور دوسری خدائے تعالی کی ملاقات کے وقت- ہر ہر روزہ کے عوض اللہ تعالی روزہ دار کو حور و قصور اور غلمان اور درجات جنت وغیرہ وغیرہ طرح طرح کی نعمتیں عطا فرماتا ہے-
روزہ تندرستی کا سبب اور جسم کی زکوٰۃ اور آدھا صبر ہے- روزے دار اور جہنم کے درمیان اللہ تعالی آسمان و زمین سے بھی زیادہ دوری ڈال دیتا ہے- روزہ قیامت کے روز اور قبر میں روزہ دار کی شفاعت کرتا ہے- افطار کے وقت کی دعا بہت جلد مقبول ہوتی ہے اور اس وقت اللہ تعالی ہر روز ساٹھ ( 60) ہزار آدمیوں کو جہنم سے آزاد کر دیتا ہے- افسوس ایسے مبارک وقت کو غموما بعض نا واقف مسلمان بیکار کھو دیتے ہیں- وہ اس وقت یا تو افطاری کے سامان کی دیکھ بھال میں مصروف ہوتے ہیں یا حقہ تازہ کرنے اور فضول بکواس میں مشغول ہوتے ہیں-
مسلمانوں اس وقت کی قدر کرو اور اسے یونہی نہ کھو دو بلکہ دعا اور ذکر اللہ میں اس وقت رہا کرو- افطار کے وقت یہ دعا پڑھنی صحابہ کرام سے مروی ہے ( اللہم انی اسٔلک برحمتک التی وسعت کل شیٔ ان تغفرلی ذنوبی ) اے اللہ میں تجھ سے بوسیلہ تیری رحمت کے جس نے تمام چیزوں کو گھیر رکھا ہے- اپنے کل گناہوں کی معافی طلب کرتا ہوں۔ گرمیوں میں روزہ کی پیاس برداشت کرنے والے کو اللہ تعالی قیامت کے دن کی پیاس سے بچا لے گا- صائم کے ہونٹوں کی خشکی کے بدلے اللہ تعالی اس کی پیشانی کو قیامت کے دن منور کر دے گا- روزہ اور قرآن دونوں روزہ دار اور تلاوت قرآن کرنے والے کی سفارش اور شفاعت اللہ تعالی سے کریں گے یہاں تک کہ ان کی شفاعت قبول کی جائے گی-
اللہ تعالیٰ رمضان المبارک کے فضائل و برکات اور اس کی رحمتوں برکتوں سے مسلمانو کو مالا مال فرمائے اور سنت کے مطابق رمضان کے روزے رکھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین