زمین کی قوت نُمو میں کمی| Decline in Earth's strength
جس طرح ماحولیات میں بگاڑ پیدا ہوا اور سانس لینا دشوار ہو رہا ہے- اسی طرح زمین کی فطری قوت نمو میں دھیرے دھیرے کمی آ رہی ہے- ہم نے جراثیم کش دواؤں اور کھاد کا استعمال اس قدر کیا ہے کہ زمین فصلیں اگل رہی ہیں اور ان کی کمیت و کیفیت میں خاصہ اضافہ ہوا ہے-
کاشتکاروں کے لئے جو زراعتی منصوبے بنائے گیے وہ تین مراحل سے گذر کر چوتھے مرحلے میں داخل ہونے والے ہیں- اس کے باوجود زمین بیمار ہو رہی ہے- اس کی صحت بحال کرنے اور رکھنے کی ضرورت ہے- فصلوں کوغذائیت سے پُر کرنے کے لئے زمین کے اندر سترہ (17) طاقت پہونچانے والے اجزاء ہوتے ہیں- جن کی و جہ سے فصلیں لہلہاتی ہیں- سائنس دانوں نے زمین کی قوت نمو میں کمی کی جو وجوہات بتائی ہیں، ان میں نائٹروجن میں ساٹھ (60)، فارفورس میں پینتالیس (45)، پوٹاش اٹھائیس (28)، جِنک پینتالیس (45)، بورون میں اٹھارہ (18) اور سلفر میں چوبیس (24) فی صدی کی کمی آگئی ہے ۔
کمی سے ہونے والے فصلوں کے امراض
نائٹروجن کی کمی ہونے کی وجہ سے پودے پیلے ہوجاتے ہیں- فاسفورس کی کمی سے جڑوں کی مضبوطی میں کمی آتی ہے- پوٹاش بیماری یا پانی کی کمی سے پیدا ہونے والے مضر اثرات سے پودوں کو بچاتا ہے- جِنک سے پودوں کو پروٹین ملتا ہے، جو ان کی نشو و نما کے لئے انتہائی ضروری ہے- بُرون بیج کے تیار کرنے میں خاصی اہمیت رکھتا ہے، اس کی کمی کی وجہ سے پھل پھٹنے لگتا ہے- سلفر پودوں میں پروٹین بڑھانے کے ساتھ تیلہن میں اس کی نافعیت کو بڑھا تا ہے۔
بہار کی بات کریں تو یہاں نائٹروجن میں زیادہ کمی آئی ہے اور یہ کمی نوے (90) فی صدی علاقوں میں پائی جا رہی ہے- زمین کی روح مانی جانے والے کاربن میں چالیس (40) فی صد کی کمی درج کی گئی ہے- اس کا سیدھا اثر فصلوں کی غذائیت پر پڑ رہا ہے- اس کی قوت نُمو میں کمی آ رہی ہے- حکومت بہار کو اس کا احساس ہے کہ اگر بر وقت اس طرف توجہ نہیں دی گئی تو یہاں کی زمینوں کا ایک حصہ پنجاب اور ہریانہ کی طرح بنجر ، اسر اور پیداوار کم دینے والی ہوجائے گی- اس کا اثر کم از کم مظفر پور اور مغربی چمپارن کی زمینوں پر ابھی سے دکھنے بھی لگا ہے- حکومت بہار کے محکمہ زراعت نے اس پر کام کرنا شروع کر دیا ہے اور جائزہ میں پایا ہے کہ بہار کی پندرہ فی صد آراضی قوت نُمو کے اعتبار سے بیمار ہو گئی ہے- محکمہ اس کی صحت کے لئے تدبیریں کر رہا ہے- یہ تدبیریں کس قدر کار گر ہوپائیں گی یہ آنے والا وقت بتائے گا۔
فی الوقت ہمیں یہ دھیان رکھنا چاہئے کہ زمین میں کھاد اور دواؤں کا استعمال مٹی جانچ کے بعد سائنس دانوں کے مشورے کے مطابق ہی کریں- بغیر مشورہ کے اپنی سمجھ پر اعتماد کرکے ان چیزوں کا استعمال انتہائی نقصان دہ ہے- یہ زمین کی قوت نمو اور فصلوں کی غذائیت کو تو متاثر کرتا ہی ہے، اس کا زیادہ استعمال زمین کے اندر کے پانی کے ذخیرہ کو بھی آلودہ کرتا ہے، جس سے پانی پینے کے لائق نہیں رہتا اور اگر پی لیا گیا تو مختلف امراض کے پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے۔
مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی
نائب ناظم امارت شرعیہ
پھلواری شریف، پٹنہ