کر لے جو اعترافِ خطا ٹھیک ٹھاک ہے | Urdu Ghazal in Urdu Medium
کر لے جو اعترافِ خطا ٹھیک ٹھاک ہے
اُس سے نہیں ہے کوئی بڑا ٹھیک ٹھاک ہے
سب پوچھتے ہیں حال مرا ٹھیک ٹھاک ہے
دل ہی نہیں ہے ٹھیک تو کیا ٹھیک ٹھاک ہے
جب دل، دماغ، ہاتھ، نظر دے رہے جواب
اب ہم ہیں ٹھیک ٹھاک تو کیا ٹھیک ٹھاک ہے
ہوتا ہے ٹھیک کیا کوئی بھی لادوا مرض
ویسے تو چل رہی ہے دوا ٹھیک ٹھاک ہے
جو بھی ملا ہے میرے مقدر کا ہے ملا
ملتا ہے کب کسی کو سوا، ٹھیک ٹھاک ہے
آواز یہ لگاتا محافظ ہے رات بھر
آواز دیتے رہنا ذرا ٹھیک ٹھاک ہے
دس بیس تارے ہو گئے افلاک کے شہید
سورج یہ کہہ رہا ہے فضا، ٹھیک ٹھاک ہے
ہو جائے آب دیدہ نہ میرا وہ ہمنوا
سب حال کہنا بادِ صبا ٹھیک ٹھاک ہے
منظر ہے آج کل وہ کہاں دشمنِ عزیز
ملتی نہیں ہے اُس کی ہَوا، ٹھیک ٹھاک ہے
ڈاکٹر مقبول منظر