فضائی آلودگی پر مضمون | زہریلے ہوا کے اثرات | Essay on Air Pollution in Urdu
فضائی آلودگی سے یوں تو پورا ملک پریشان ہے، لیکن حال میں بہار کی آب و ہوا کی جو تفصیلات مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ نے ایک سو چوہتر شہروں کے بارے میں فراہم کی ہے- اس نے ساکنان بہار کو تشویش میں بتلا کر دیا ہے- پورے ملک میں فضائی آلودگی کے اعتبار سے بہار چھٹے نمبر پر آگیا ہے۔ اس کے آٹھ شہروں کٹیہار، چھپرا، مظفر پور، سیوان، بیگو سرائے، پٹنہ، سمستی پور اور موتیہاری کی فضا انتہائی خراب ہے- اس کے علاوہ آرہ، بتیا، بہار شریف، دربھنگہ، پورنیہ، مونگیر اور حاجی پور کی فضائی حالت بھی اچھی نہیں ہے- گاندھی میدان اور دانا پور میں گرد وغبار کے ذرات نے ماحولیات کو خراب کر رکھا ہے- آلودگی کا سب سے بڑا سبب یہی ہے- سائنس دانوں کے مطابق ہوا میں ذرات کی مقدار زیادہ سے زیادہ ساٹھ (60) مائیکرو گرام ایک گھن میٹر پر ہونا چاہیے، جو ابھی تین سو آٹھ (308) مائیکرو گرام تک پہونچا ہوا ہے- اگر اس حالت میں سدھار کی کوئی شکل نہیں بنی تو سردی کے موسم میں ٹھندی ہوا سے اس میں مزید اضافہ ہوگا اور یہ انسانی صحت کے لئے انتہائی خطرناک ہوجائے گا۔
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کی رپورٹ
مرکزی آلودگی کنٹرول کی رپورٹ پر اعتماد کریں تو گاندھی میدان حلقہ میں گرد وغبار کے ذرات پی ایم ۵ء ۲ کی مقدار تین سو تینتیس (۳۳۳) مائیکرو گرام اور دانا پور میں تین سو اکانوے (۱۹۳) ہر ایک گھن میٹر آراضی پر ہے، جو اوسط مقدار سے پانچ گنا زیادہ ہے- ہوائی اڈہ علاقہ کا تین سو سینتالیس (۷۴۳) راجدھانی پارک کا دو سو برانوے (۲۹۲) تارا منڈل کا دوسو ترانوے اور پٹنہ سیٹی کا دو سو بہتر (۲۷۲) ہے۔
فضائی آلودگی سے نقصان
اس فضائی اور ماحولیاتی آلودگی کا سب سے زیادہ نقصان ان لوگوں کو ہوتا ہے، جو ناک کے بجائے منہہ سے سانس لیتے ہیں- بچے، کھلاڑی اور دمہ کے مریضوں کو مثال کے طور پر پیش کیا جا سکتا ہے- منہہ سے سانس لینے کی وجہ سے گرد و غبار کے ذرات کا بآسانی پھیپھڑے تک پہونچنا ممکن ہوتا ہے- یہ جسم میں جا کر خون میں داخل ہوجاتے ہیں۔
فضائی آلودگی سے بچنے کا طریقہ
ان حالات میں ڈاکٹروں کا مشورہ ہے کہ منہہ کے بجائے ناک سے سانس لینے کی کوشش کی جائے، بچے بوڑھے خاص طور سے گھر سے نکلنے سے گریز کریں، گھر سے نکلنا بہت ضروری ہو تو ماسک لگا کر نکلیں- گھر کے آس پاس اور قرب و جوار میں پانی کا چھڑکاؤ کریں تاکہ گرد وغبارکے اڑنے کا امکان کم سے کم باقی رہے، اگر احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کئے گئے تو انسان مختلف امراض کا شکار ہو سکتا ہے- سر درد، منہ اور گلے میں جلن، آنکھوں میں تیزابیت اور خارش، ناک سے خون آنا، گلے میں خراش، سانس لینے میں دقت، قئے، متلی، سستی، پیٹ میں درد اور ناک بہنے کی شکایت ہو سکتی ہے، اس لئے احتیاطی تدابیر اختیار کیجئے کیوں کہ احتیاط اور تدبیر ہر حال میں علاج سے بہتر ہے۔