اردو شاعری غزل | آتے جاتے رہے آلام کے بادل کتنے | ڈا Ghazal Shayari image
اردو غزل فوٹو
کٹر مقبول منظر
_________ غزل ___________
آتے جاتے رہے آلام کے بادل کتنے
تھے مگر سر پہ دعاؤں کے بھی آنچل کتنے
آج زنداں کے اسیروں کی طرح ہیں خاموش
لے کے اُٹًھے تھے جو تحریکِ جنوں کل کتنے
ان سرابوں نے مری اور بڑھا دی شدت
جن کو پانے کے لئے ہو گئے بے کل کتنے
ناک میں دم تو کسانوں نے کِیا ہے ورنہ
حکمرانی کے نشے میں تھے وہ پاگل کتنے
اُب کے موسم میں بھی خرمن رہے تشنہ تشنہ
گِھر کے آئے تو بہت دور کے بادل کتنے
شوخیوں ہیں نہ شرارت نہ اُمنگیں منظر
کتنے گمبھیر ہیں بچے تھے جو چنچل کتنے
شاعر
ڈاکٹر مقبول منظر
پلاموں
جھارکھنڈ
انڈیا