سونے والوں کو اب جگائے کون | کون شاعری غزل
مصطفیٰ دلکش، ممبئی |
درد کی بانسری بجائے کون
تخت پر یار مسکرائے کون
جھوم کر شعر اب سنائے کون
تو بتا قہقہہ لگائے کون
فرض یہ تو بتا نبھائے کون
آئنہ تخت کو دکھائے کون
حاکم وقت یہ بتا مجھکو
طنز کا تیر اب چلائے کون
خواب غفلت میں سو رہے ہیں لوگ
سونے والوں کو اب جگائے کون
ہے صنم تو کہاں مجھے تو بتا
تو نہیں ہے مجھے ستائے کون
لوٹ آ واسطے محبت کے
روٹھ بیٹھا ہوں اب منائے کون
سانس راحت کی آپ نے لے لی
بزم میں رنگ اب جمائے کون
حکمرانوں سے آنکھ اے دلکش
تو نہیں تو بتا ملائے کون
شاعر
_______
مصطفیٰ دلکش
مہاراشٹر
انڈیا