سر چھپانے دیا کب کسی نے مجھے Dosti Shayari | Dilkash urdu Ghazal
سر چھپانے دیا کب کسی نے مجھے
در بدر کر دیا جب ندی نے مجھے
غزل
سر چھپانے دیا کب کسی نے مجھے
در بدر کر دیا جب ندی نے مجھے
دے دیا مات اس تیرگی کو مگر
کیا کہوں ڈس لیا روشنی نے مجھے
مہ جبیں ماہ پارو چٹاتی رہی
خاک پا آپ کی دوستی نے مجھے
دشمنِ جان و دل کہہ رہے ہیں سبھی
آج رسوا کیا بے حسی نے مجھے
خاکِ پا کر دیا کو بہ کو 'چار سو
دوستو عشق کی چاشنی نے مجھے
حال دل کیا کہوں توڑ کر رکھ دیا
یارِ من آپ کی برہمی نے مجھے
دے رہا تھا جسے زندگی کی دعا
مار ڈالا ہے دلکش اسی نے مجھے
مصطفیٰ دلکش
مہاراشٹر الہند