نظم حقیقت حسن کا خلاصہ | اقبال کی نظم حقیقت حسن Haqeeqat-e-Husn Nazm by Iqbal
نظم حقیقت حسن کا خلاصہ اپنی زبان میں پیش کیجئے
نظم کا نام- حقیقت حسن
شاعر کا نام- علامہ اقبال
نظم حقیقت حسن کا خلاصہ اردو میڈیم
نظم حقیقت حسن اقبال کی خوبصورت نظم ہے اس نظم میں شاعر نے حسن اور خدا کے بیچ مکالمہ کو، بات چیت کو بڑے خوبصورت انداز میں پیش کیا ہے- کہتے ہیں کہ ایک روز حسن نے خدا سے شکایت کی کہ مولا تونے مجھے لازوال کیوں نہیں بنایا- خدا کا جواب تھا کہ دنیا تصویر خانہ ہے اور ہر لمبی رات کی سحر ہے- ہر رات کے بعد صبح ہوتی ہے-
چمکتا ستارہ دمکتا چہرہ حسین وادیاں قدرتی مناظر کی خوبصورت پھول، خوبصورت چاند اور جھرنے کسے خوبصورت نہیں لگتے! حد تو یہ ہے کہ بہار کے پھولوں پر بھونرے فدا ہو جاتے ہیں- اسی حسن کو علامہ اقبال ایک زوال شئےقرار دیتے ہیں-
دراصل تغیر وتبدل(Motificato in fact) ہی دنیا کی حقیقت ہے-
خدا اور حسن کے بیچ گفتگو کو سب سے پہلے چاند نے سنی- چاند نے فلک کو سنائی,فلک نے سحر کے تاروں کو بتایا- ان باتوں کو تاروں نے شبنم کو، شبنم نےپھول کو اور پھول نے کلی کو سنائی-
بات سن کر کلی جو کھلنا ہی چاہتی تھی اس کا دل خون خون ہو گیا- موسم بہار جو چمن میں اپنی شادابی لے کر آیا تھا- سوگوار چلا جاتا ہے یعنی موسم خزاں کی آمد ہورہی ہے-
حسن اوا خدا کے بیچ مکالمے کی ترتیب
خدا- حسن- چاند- فلک- سحر- تارے- شبنم- پھول- کلی
اس ترتیب کو یاد کر نظم کا خلاصہ آسانی سے یاد رکھا جا سکتا ہے-
مشکل الفاظ کے معنی
سوال- فنا ہونے والی
حسن- خوبصورتی
فلک- آسمان
سحر- صبح
شبنم - اوس
شادابی- ہریالی
خزاں- پتجھڑ
سوگوار- اداس،مایوس