گرمی اور دیہاتی بازار سے سوال وجواب | نظم گرمی اور دیہاتی بازار مشقی سوالات
سوال: شاعر نے دیہاتی بازار کی منظر کشی کس طرح کی ہے؟
جواب:- شاعر نے دیہاتی بازار کی منظرکشی میں سورج کی کرنوں کو خون کی پیاسی لو کو روح فرسا شعلے کو تند کہا ہے- جانوروں کے بازار کا منظر,کر پر مکھیوں کی بھنبھناہٹ، مرچوں کی دھونس، سبزیوں کے بازار، اناجوں کے ڈھیر، کھانستے بوڑھے، ماؤں کے کندھے پر بچے، لوگوں کا انا جانا, چلچلاتی دھوپ میں چنا کا بھننا، ہر شخص پریشانی اور آسمان پر بھٹکنے ہوئے بادلوں کے ٹکڑے جیسے نشے میں کوئی کنجوس شرابی کا وعدہ رحم و کرم-
سوال:- دوستوں کی شکل پر بیگانگی کیوں نظر آرہی تھی؟
جواب: دراصل گرمی اتنی شدید تھی- اور لو کے جھکڑ چل رہے تھے کہ لوگ تو لوگ دوست تک ایک دوسرے سے بیگانہ اور بے زار نظر آرہے تھے-
سوال: لو کو روح فرسا کیوں کہا گیا ہے؟
جواب: لو کو روح فرسا یعنی روح کو تکلیف پہنچائے والی ہوتی ہی ہے- اس لئے لو کو روح فرسا کہا گیا ہے-
سوال: کافر دھوپ سے شاعر کی کیا مراد ہے؟
جواب: کافر دھوپ سے شاعر کا مراد دھوپ کی سختی اور شدت ہے-