اسم اور اسم کے اقسام اسم کی تعریف ism ki tarif aur qismen
اسم کی تعریف
اسم وہ کلمہ ہے جس سے کسی جگہ، کسی چیز، کسی شخص کے نام کو بتلائے یعنی جس سے کسی آدمی، کسی جگہ، کسی چیز کا نام ظاہر ہو یعنی دنیا میں جتنے بھی نام ہیں- سبھی اسم ہی کے مثال ہیں، چاہے وہ جاندار کے نام ہوں، غیر جاندار چیز ہو-
دنیا میں جتنے بھی نام ہیں سبھی اسم کی مثالیں ہیں-
اسم کی کئی لحاظ سے مختلف اقسام ہیں-
معنوں کے لحاظ سے اسم کی قسمیں.
معنوں کےلحاظ سےاسم کی دو قسمیں ہیں-
( ١ ). اسم معرفہ(خاص)
( ٢ ). اسم نکرہ (عام)
(١)۔ اسم معرفہ (خاص)
اسم معرفہ:- اسم معرفہ اسم کو کہتے ہیں جو کسی خاص شخص، خاص جگہ یا خاص چیز وغیرہ کے نام کو بتائے۔ اسم معرفہ کو اسم خاص بھی کہا جاتا ہے۔
مثلا: گیلانی، دہلی، ایشیا، گملا وغیرہ۔
(٢ ) اسم نکرہ
اسم نکرہ :- اسم نکرہ اس اسم کو کہتے ہیں جو کسی عام شخص، عام جگہ، عام چیز کے نام کو ظاہر کرے۔ اسم نکرہ کو اسم عام بھی کہا جاتا ہے۔
مثلاً:- قلم، طالب علم، ڈاکٹر، گائے، دریا-
پہاڑ، چاقو، گھڑی، مدرسہ، مسجد وغیرہ۔
آئیے مثالوں سے اسم نکرہ اور اسم معرفہ کے بارے میں جانیں-
پٹنہ شہر
ہزاری باغ ضلع
گنگا ندی
اوپر کے کے متالوں میں آپ دیکھتےہیں کہ پٹنہ خاص نام ہے اور شہر عام نام ہے کیونکہ شہر کئی ہیں پٹنہ نہیں-
جنس کے لحاظ سے اسم کی دو قسمیں ہیں-
(١) مذکر (٢ ) مونث
(١) مذکر
مذکر:- مذکر وہ اسم ہے جو نر کے لیے بولا جائے۔ یعنی نر جنس والے اسم کو مزکر کہتے ہیں۔
مثلاً:- مرد، بادشاہ، بیٹا، نوکر، ہاتھی، نانا، لوہار، اونٹ وغیرہ۔
(٢ ) مونث
مونث: مونٹ وہ اسم ہے جو مادہ کے لئے بولا جائے۔ یعنی مادہ جنس والے اسم کو مونث کہتے ہیں۔
مثلاً:- عورت، بہن، بیٹی، نوکرانی، نانی، لوہارن، اونٹنی وغیرہ
گنتی کے لحاظ سے اسم کی دو قسمیں ہیں
(١) واحد ( ٢) جمع
(١) واحد
واحد:- واحد وہ اسم ہے جو کسی اسم کے صرف ایک عدد کو ظاہر کرے۔
مثلاً:- مکان، طوطا، دوا، مدرسہ، مسجد وغیرہ
(٢) جمع
جمع:- جمع وہ اسم ہے جو کسی اسم کے ایک سے زیادہ تعداد کو ظاہر کرے۔
مثلاً:- مکانات، تخائف، ادویہ، مدارس، مساجد وغیرہ
جمع الجمع
جمع الجمع اس اسم کو کہتے ہیں جو جمع کا جمع ہو۔
مثلاً:- اخبارات وغیرہ
اسم جمع:-– اسم جمع وہ اسم ہے جو کسی گروہ یا مجموعہ کو ظاہر کرے۔ اسے اسم جمع واحد بولاجاتا ہے جمع نہیں۔ مثلاً:- فوج، ریوڑ، جھنڈ وغیرہ
بناوٹ کے لحاظ سے اسم کی تین قسمیں ہیں
(١) اسم جامد (٢) اسم مصدر (٣) اسم مشتق
(١) اسم جامد
اسم جامد وہ اسم ہے جو نہ کسی کام کا نام ہو، نہ خود کسی مصدر سے بنا ہو اور نہ ہی اس سے اور کلمے بن سکتے ہوں ۔
مثلا:- پتھر، چونا، میز، کتاب، قلم وغیرہ۔
(٢ ) اسم مصدر
اسم مصدر وہ اسم ہے جو کسی کام کے نام کو زمانہ کے تعلق کے بغیر ظاہر کرے. ایسے اسم خود کسی کلمے سے نہیں بنتے ہیں لیکن ان سے بہت سے کلمے بنتے ہیں۔ ان اسموں کے آخر میں ‘نا’ ہوتا ہے.
مثلا:- لکھنا، سمجھنا، سکھانا، تیرنا، اڑنا، دھونا، کھانا، پینا وغیرہ
(٣) اسم مشتق
اسم مشتق وہ اسم ہے جو کسی مصدر سے بنا ہو۔ مثلا پکڑنا سے پکڑ، پکڑنے والا وغیرہ۔ لکھنے سے لکھائی، لکھنے والا، لکھا ہوا وغیرہ۔
آئیے مثالوں سے سمجھتے ہیں
(١ ) حامد، دوات، درخت، میز
(٢) جانا، نکلنا، پڑھنا، کھانا، بولنا
(٣) پڑھنے والا، کھانے والا، بولنے والا، پڑھائی، بول
نمبر ١ میں حامد، دوات، درخت اور میز ایسے اسم ہیں جو نہ تو کسی اور کلمے سے بنے ہیں اور نہ ہی ان سے کوئی اور کلمۂ منفرد بن سکتا ہے ایسے اسم، اسم جامد کہلاتے ہیں-
نمبر ٢ میں لانا، نکلنا، پڑھنا، اور بولنا ایسے اسم ہیں جو خود تو کسی لفظ سے نہیں بنے مگر ان سے اور کلمے بنائے جاتے ہیں ۔مثلا۔: جانا سے جاتا ہے، جائے گا، ایسے اسم ہیں جن سے اور کلمے بنائے جائیں۔ ایسے اسم، اسم مصدر کہلاتے ہیں-
نمبر ٣ میں پڑھنے والا، کھانے والا والا اور بولنے والا، پڑھائی اور بول ایسے اسم ہیں جو پڑھنا، کھانا اور بولنا مصدروں سے بنے ہیں۔ ایسے اسم جو مصدر سے بنائے جائیں، اسم مشتق کہلاتے ہیں۔ مصدر سے فعل بھی بنائے جاتے ہیں-